لبنان کی مزاحمتی،سیاسی تنظیم حزب اللہ نے اس بات پر انتباہ کیا ہے کہ لبنانی حکومت سعودیوں کی چال اور میٹھی میٹھی باتوں میں نہ پھنسے۔
یہ بات حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب صدر 'علی دعموش' نے گزشتہ روز نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے سعودی عرب کے خصوصی ایلچی نزار العلولا کے حالیہ دورہ بیروت کے حوالے سے کہا کہ سعودی ایلچی نے بڑی میٹھی میٹھی باتیں کہی ہیں مگر لبنانی حکومت ان کی باتوں میں نہ آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی لبنان کے ساتھ سیاسی تعلقات میں بہتری اور ریاض میں لبنانی وزیراعظم کے استقبال کے حوالے سے سعودی باتوں میں نہیں آنا چاہئے۔
حزب اللہ کے رہنما نے کہا کہ لبنانی عوام یہ ہرگز نہیں بھول پائیں گے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے، لبنانی گروہوں کو ایک دوسرے کے اختلاف مشتعل کیا، لبنانی وزیراعظم کو حراست میں رکھا اور لبنانی قوم کے خلاف سعودیوں کے توہین آمیز بیانات کئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اب بھی لبنان کے اندرونی مسائل میں مداخلت کررہا ہے. سعودیہ لبنان کے اگلے انتخابات میں حزب اللہ کے خلاف محاذ بھی کھول دیا ہے۔
حزب اللہ کے سنیئر رہنما نے کہا کہ یقینا امریکہ اور سعودی عرب پیسوں کے ذریعے عوام کے ضمیر کو نہیں خرید سکتے وہی عوام جو مشکل حالات میں مزاحمت فرنٹ اور شہدا کے مقاصد کے لئے کھڑے رہے ہیں۔