مسجد الاقصی میں نماز ادا کریں گے، سید حسن نصراللہ کا اعلان
3226
M.U.H
09/06/2021
حزب ا للہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے مسجد الاقصی میں نماز ادا کرنے کی امید ظاہر کی ہے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے خبردار کیا ہے کہ حکومتی بحران جاری ہے اور ہماری نیز نبیہ بری کی کوششوں کے باوجود بحران طول پکڑ رہا ہے ۔
انہوں نے عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ معاشی دباؤ کم کرنے کے لئے کوئي اقدام کرے اور اس کے ساتھ ہی کہا کہ اگر ہم ایران سے ایندھن لے آئيں گے تو حکومت ہمیں روکے گي جب کہ وہ خود کہیں سے ایندھن کے انتظام پر قادر نہيں ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے اسی طرح قبل از وقت انتخابات یا پارلیمانی انتخابات کو موخر کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ۔
سید حسن نصر اللہ نے المنار ٹی وی چینل کے یوم تاسیس کے موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ جو کچھ فلسطین اور بیت المقدس میں ہو رہا ہے اس پر پوری امت کو توجہ دینا چاہیے نہ کہ صرف فلسطین کو ۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسی طرح تمام فلسطینیوں کو میدان میں آنا چاہیے جیسا کہ وہ کرتے آئے ہيں اور ہمیں ایسے حالات پیدا کرنا چاہیں جن میں یہ یقین دلایا جا سکے کہ بیت المقدس کے خلاف جارحیت ، علاقائي جنگ کا باعث بنے گي ۔
لبنانی ٹی وی چینل المنار کے یوم تاسیس کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ مجھے پوری امید ہے کہ ہم سب مل کر مسجد الاقصی میں نماز ادا کریں گے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ بیت المقدس اور مسجد الاقصی کا مسئلہ پوری امت کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم مسجد الاقصی کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور امت مسلمہ کو ان کی بھرپور حمایت کرنا چاہیے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے واضح کیا کہ ہمیں ایک ایسے کینہ پرور، احمق اور بحران زدہ دشمن کا سامنا ہے جو اپنے اندرونی بحرانوں سے نجات پانے کے لیے آگے آگے بھاگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے ہر احقمانہ آپشن استعمال کیا ہے اور اس پر گہری نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔
یمن پر سعودی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ یمنیوں کے خلاف امریکہ اور سعودی عرب کی جارحیت ناکام ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب جنگ یمن سے نکلنے اور زیادہ سے زیادہ مراعات حاصل کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ ہمیں روز اول سے یمنی قوم کی استقامت و پائیداری اور فتح کا پورا یقین تھا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے جنگ یمن بند کرانے کی امریکی خواہش اور دعوے کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن جنگ کا خاتمہ لیکن یمن کا محاصرہ جاری رکھنا چاہتا ہے۔