تہران- ایرانی مجلس (پارلیمنٹ) کے اسپیکر نے کہا ہے کہ خطے میں عراق کی سلامتی، جمہوریت اور طاقت کی پوزیشن کو مضبوط رکھنے کے لئے حکومت کو ملک کی علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار 'علی لاریجانی نے گزشتہ روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی وزیر دفاع میجر جنرل 'عرفان محمود الحیالی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عراقی حکومت مسلح افواج اور قوم کی بہادریوں کے ذریعہ بڑی کامیابی حاصل کر سکا اور اس کی حفاظت کرنا ناگزیر ہے۔ لاریجانی نے کہا کہ عراق اپنی قوم، سہولیات اور متعدد وسائل کے ذریعہ خطے میں اپنی طاقت کی نشاندہی کرسکا اور اس قابل قدر وسائل سے استعمال کرنا چاہیئے۔انہوں نے مزید کہا کہ عراقی حکومت نے داعش دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں سنجیدہ اور قیمتی تجربات حاصل کرلیا جو ان تجربات کے ذریعہ مستقبل میں کوئی واقعات سے مقابلہ کرسکے گا۔
ایرانی اسپیکر نے عراقی حکومت اور قوم کے درمیان باہمی اتحاد کی حفاظت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عراقی اقوام اور مسلح افواج کے درمیان یکجہتی اور باہمی اتحاد کے ساتھ ایسی بڑی کامیابی حاصل ہوگیا اور بعض ممالک عراق میں تفرقہ ڈالنا اور اس ملک کی تقسیم چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ناجائز صہیونی ریاست اور دہشتگرد طاقتیں خطے میں سازشیں کررہا ہے اسی لئے عراق کی سیکورٹی کا تحفظ بہت ہی ضروری اور ہم عراق کی تعمیر اور بحالی کے دوران اس ملک کی حمایت اور مدد کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ تمام اقوام کو سیاسی اور حکومت کے تمام میدانوں میں شرکت اور دشمنوں میں اپنے مستقبل میں مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیئے۔ لاریجانی نے کہا کہ ابھی صورتحال میں اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمیان پارلیمانی اور اقتصادی تعلقات اچھی سطح پر ہے مگر خطی صورتحال کی بناپر زیادہ مذاکرات کرنا لازمی ہے۔عراقی وزیر دفاع نے کہا کہ داعش دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں عراقی حکومت اور قوم ہرگز اپنے دوست ممالک بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران کی مدد اور کوششوں کو فراموش نہیں کریں گے۔عرفان محمود الحیالی نے کہا کہ عراقی حکومت نے مسلح افواج اور قوم کے ساتھ دہتشگردوں سے مقابلہ کیا اور داعش دہشتگردوں کی مکمل تباہی کے بعد اس ملک میں کوئی تفرقہ موجود نہیں ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عراقی حکومت اور قوم کے درمیان گہرے باہمی تعلقات کے ساتھ تمام دہشتگرد گروپوں ناکام ہوں گے اور ہم کسی بھی فریق کو عراق کی تقسیم کی اجازت نہیں اور اپنے گزشتہ تجربات کے ذریعہ اچھے مستقبل قائم کریں گے۔
انہوں نے عوامی رضاکارانہ فورس حشد الشعبی کی بہادری کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی بہادر قوم نے اپنے دینی رہنماوں کے حکم کی تعمیل کرکے حالیہ کامیابی حاصل کرلی اور کوئی بھی حشد الشعبی کی سرگرمیوں کو روک نہیں کرسکتا کیونکہ عراقی پارلیمانٹ نے اس بہادر فورس کی سرگرمیوں کو منظور کیا ہے۔محمود الحیالی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششیں اور امداد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ملک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہیں۔