ایران میں متعین فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے نمائندے نے القدس کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی مسئلے کے حوالے سے بعض عرب ممالک کا مؤقف شرمناک ہے.
یہ بات 'خالد القدومی' نے گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین کی حالیہ صورتحال کے حوالے سے تہران میں 'مسجد الاقصی اسلام کی ترجیح، مزاحمت کا سلسلہ جاری' کے عنوان پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی.
اس موقع پر انہوں نے مسجد الاقصی کی حالیہ صورتحال اور واقعات کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے بعض عرب ممالک کا موقف ذلت کا باعث بنا ہے اور امریکی اور اس کے علاقائی اتحادیوں ناجائز صہیونی ریاست کے وحشیانہ اقدامات کی حمایت کرتے ہیں.
القدومی نے کہا کہ ناجائز صہیونیوں عرب ممالک کے درمیان تنازعات کا فائدہ اٹھتا اور مقبوضہ فلسطین کے مکمل قبضے کے لئے ایسے اقدامات کرتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ ناجائز صہیونی ریاست کے مسجد الاقصی کے مکمل قبضے کا مقصد اپنی نئی سازشوں کا نفاذ ہے.
حماس تنظیم کے نمائندے نے فلسطینی قوم کی ذہانت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے اہم مسئلہ فلسطینی نمازیوں پر مسجد الاقصی میں داخلہ روکنا نہیں بلکہ مسجدالاقصی کے سیاسی مسئلہ بہت اہم اور صہیونیوں کے ایسے اقدامات کے باوجود ہزارون کی تعداد میں فلسطینیوں مسجدالاقصی کے دروازے کے قریب پر نماز پڑھ رہے ہیں.
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ناجائز صہیونی ریاست مقدس مقامات کا احترام نہیں کرکے اور وہ مسجد کے اندر میں مظلوم فلسطینی عوام کو شہید ہوگئے.
فلسطینی عہدیدار نے کہا کہ مسجد الاقصی کے لئے نمازیوں اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی ضرورت نہیں بلکہ اس کی مضبوط حمایت لازمی ہے اور شہیدوں ہماری عزت اور وقار میں اضافے کا باعث بن سکتے اور آج 250 فلسطینی بہادر جوانوں مسجد الاقصی کی حفاظت کر رہے ہیں.
انہوں نے بڑے پیمانے پر ناجائز صہیونی ریاست کے جرائم کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی دنیا اور انسانی حقوق کے دعوے کرنے والوں کو ایسے وحشیانہ اقدامات سے مقابلہ کرنا چاہیئے.
تفصیلات کے مطابق ایرانی دارالحکومت تہران میں پیر کے روز 'مسجد الاقصی کی اسلامی ترجیح، مقاومت کا تسلسل' کے عنوان سے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے نمائندے 'خالد القدومی'، فلسطین کی اسلامی جہاد تنظیم کے نمائندے 'ناصر ابو شریف' اور اسلامی بیداری کی عالمی اسمبلی کے تحقیقی مرکز کے سربراہ 'حسین اکبری' نے شرکت کی.