ایرانی ترجمان دفترخارجہ نے سعودی حکام کے حالیہ ایران مخالف بیانات کے ردعمل میں کہا ہے کہ جو لوگ خود اور اپنے ملک کو ناجائز صہیونی ریاست کے برابر رکھتے ہیں وہ یقینا مشرق وسطی میں جارحیت اور جرائم کے مرتکب ہونے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
'بہرام قاسمی' نے اپنے ایک بیان میں سعودی ولیعہد اور وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ فرانس کے موقع پر ایران کے خلاف لگائے جانے والے الزامات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی عوام خطے میں انتہاپسندی کو فروغ دینے کے حوالے سعودی عرب کے منفی کردار کو فراموش نہیں کرسکتے. سعودی عرب کی جابر آل سلمان حکومت کو چاہئے کہ ایک بار پھر اپنے دوست اور اتحادی صدام کے انجام کو یاد کرے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ خود کو اور اپنے ملک کو خطے میں صدام جیسے آمر اور جارحیت کرنے والے شخص کے ساتھ کھڑا کرتے ہیں وہ جان لیں کہ ایران کے خلاف منفی باتیں کرکے اس حقیقت کو نہیں جھوٹلا سکتے ہیں کہ خطے میں سعودی عرب کے منفی کردار بالخصوص دہشتگردی اور انتہاپسندی کو فروغ دینے کے اقدامات سے پوری دنیا آگاہ ہے۔
قاسمی نے مزید کہا کہ سعودی حکام القاعدہ، داعش اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کو بنانے، ہمسایہ ممالک میں غیرانسانی جرائم اور دنیا کے مختلف علاقوں میں بدامنی کو ہوا دینے کے ذمے دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ فرانسیسی حکام نے سعودی مہمانوں کے ساتھ اپنی نشستوں میں انھیں یہ ضرور مشورہ دیا ہوگا کہ ماضی میں خطے کے آمر اور جابر حکمرانوں کا انجام کیا تھا۔
بہرام قاسمی نے مزید کہا کہ بعض سابق اور موجودہ سعودی حکام منفی اور جارحانہ پالیسیوں کے ذریعے مغربی ایشیائی خطے کو جدید بحرانوں کا شکار کیا ہے جس سے تنازعات اور جنگوں کو طول مل رہا ہے۔