تہران - ایران کی رضاکار فورس (بسیج) کے کمانڈر نے تکفیری دہشتگردوں کے وحشیانہ جرائم اور تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ایسے دہشتگرد گروہوں کے خلاف طاقت کی زبان استعمال کرنی چاہیے.
يہ بات بريگيڈير جنرل 'غلام حسين غيب پرور نے ہفتہ كے روز ايک خصوصی تقريب ميں خطاب كرتے ہوئے كہی۔ اس موقع پر انہوں نے مزاحمتي فرنٹ کے فروغ كي اہميت پر زور ديتے ہوئے كہا كہ شہدائے مدافع حرم قابل قدر مزاحمت كررہے ہيں اور ہميں خواب غفلت سے بيدار ہونے كي ضرورت ہے اور ناجائز صہيوني رياست اور امريکہ کے ساتھ تعلقات قائم کرنا بڑي غلطي ہے۔ جنرل غيب پرور نے کہا کہ اسلامي انقلاب کے دوران ايراني قوم نے امام خميني (رح) کي حمايت اور اسلامي انقلاب کے تمام نازک لمحوں ميں اپنے رہبر کي ہدايات کے مطابق عمل کيا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور ديا کہ اعلي ايمان، سمجہ، بصيرت اور دشمن کي پہچان ايراني قوم کي اہم خصوصيات ميں سے ايک ہيں۔ انہوں نے مزيد کہا کہ گزشتہ تجربات نے ثابت کيا ہے کہ ايراني غيور قوم کے خلاف دباؤ بڑھانے سے ان کي مزاحمت ميں مزيد اضافہ ہوسکتا ہے۔
ايراني کمانڈر نے گزشتہ عرصے ميں دشمنوں کي سازشوں کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن اسلامي جمہوريہ ايران کي ناکامي چاہتے ہيں اور ايراني بہادر قوم نے تمام طاقت کے ساتھ دشمنوں کے حملوں کي مزاحمت کي ہے۔
ايرانی عوامی فورس کے کمانڈر نے کہا کہ اب تکفيري دہشتگرد اسلام کے نام سے اسلامي انقلاب کے خلاف کاروائي کررہے ہيں مگر ايراني دلير نوجوان مدافع حرم کي فورس کے طور پر دشمنوں کي سازشوں کے خلاف مزاحمت کر کے ان کي ناکامي کا باعث بنتے ہيں۔انہوں نے اس بات پر زور ديا کہ ايراني سپاہ پاسداران اپنی سيکورٹي اور دفاعي صلاحيتوں کے ساتھ ہمارے وطن عزيز کے دفاع ميں دشمن کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔