تہران- ایران کے ١٢ویں صدر کی جانب سے وزیر خارجہ کے لئے نامزد امیدوار محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ نئی حکومت کے دور میں اقتصادی سفارتکاری کے فروغ اور پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بڑھانا دفترخارجہ کی اہم ترجیحات میں شامل ہوں گی۔ یہ بات 'محمد جواد ظریف نے ہفتہ کے روز ایرانی پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع میں انہوں نے نئی حکومت میں ایرانی محکمہ خارجہ کی اہم ترجیح کا حوالہ دیتے ہوئے اور ایرانی نئی حکومت کی خارجہ پالیسی میں اقتصادی سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وزارت خارجہ کو اقتصادی سفارتکاری کے فروغ اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو توسیع دینی چاہیے۔
ظریف نے ایرانی وزارت خارجہ کی دوسری ترجیحوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزارت خارجہ کی اہم ترجیح، مزاحمتی معیشت پالیسی بالخصوص غیر تیل مصنوعات کی برآمدات کی توسیع اور ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی آمد کے لیے سہولیات کو فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب سے خطرناک علاقے میں رہتے ہیں تو ہم قیام امن، استحکام اور علاقائی تعاون کی توسیع کے لئے اہم اقدامات اٹھانا ناگزیر ہیں۔ انہوں نے وزارت خارجہ میں خواتین کی موجودگی کے حوالے کہا کہ ایرانی وزارت خارجہ، خواتین اور مذہبی اقلیتوں کے استعمال کے لیے ہمیشہ سب سے آگے رہی ہے۔
ظریف نے دہشتگرد اور تکفیری عناصر کے ہاتھوں اسیر ہونے والے ایرانی مجاہد 'محسن حججی کی مظلومانہ شہادت پر داعش کے وحشیانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کا یہ اقدام، دنیا کے سامنے دہشت گردوں کے خلاف جنگ کرنے والے مجاہدوں کی شجاعت اور ان بہادرمجاہدوں کے ساتھ دہشتگردوں کے وحشیانہ اور غیر انسانی سلوک کا مظاہرہ کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں اور ایسی خطرناک کارروائی کے خلاف جنگ کرنا سب ممالک کی ذمہ داری ہے اور امید ہے کہ یہ اقدام دنیا بھرکے لئے ایک خطرے کی گھنٹی ہو گی۔