یمن کا ظالمانہ محاصرہ جاری ہے جبکہ اس محاصرے کے نتیجے میں ہزاروں مریض دم توڑ گئے ہیں۔
سرکاری طورپرشائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ساڑھے تیرہ ہزار یمنی مریض سعودی عرب کے ذریعے صنعا کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بند کردیئے جانے کی وجہ سے دم توڑچکے ہیں۔
یمن کی وزارت صحت کے عہدیداروں نے خبردار کیا ہے کہ محاصرے کے نتیجے میں اسپتالوں میں دواؤں اور طبی وسائل کی قلت کی وجہ سے اب اسپتالوں کے بند ہوجانے کا بھی خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
اس درمیان یمن میں اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کو آرڈینیٹر جیمی میک گولڈریک نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ذریعے یمن کے ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کا محاصرہ فوری طور پرختم ہونا چاہئے کیونکہ محاصرے کی وجہ سے یمن میں وبائی امراض اور قحط کا دائرہ مزید پھیل رہا ہے۔
اس درمیان یمن میں بحیرہ احمر کی بندرگاہوں کے ادارے کے نائب سربراہ یحیی شرف الدین نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے الحدیدہ بندرگاہ پر مال بردار بحری جہازوں کے لنگر انداز ہونے کی اجازت دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے الحدیدہ بندرگاہ کے لئے مال بردار بحری جہازوں کے لنگرانداز ہونے کا حکم دیا ہے لیکن اس کے باوجود ابھی تک کوئی بھی جہاز اس بندرگا ہ پر نہیں پہنچا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیشن دفتر کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ذریعے محاصرہ بدستور جاری ہے جس کی وجہ سے یمنی عوام کو غذائی اشیا نہیں مل پارہی ہیں۔