تہران: ایران کی ایکسپیڈینسی کونسل کے چیئرمین نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر وحشیانہ مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس صورتحال پر تمام عالم اسلام غم سے نڈھال ہے جبکہ انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔
آیت اللہ سید 'محمود ہاشمی شاہرودی' جو ایرانی ماہرین اسمبلی کے نائب صدر بھی ہیں، نے جمعرات کے روز میانمار کے مسلمانوں کی صورتحال پر اپنا بیان جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق اور آزادی کا دفاع کرنے کے نام نہاد دعووں کا مقصد بعض ممالک بالخصوص اسلامی ریاستوں میں سیاسی اور ثقافتی لحاظ سے اثرو رسوخ بڑھانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف غیرانسانی اقدامات پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کو سب دیکھ رہے ہیں جس پر تمام عالم اسلام کے دل مجروح ہیں اور انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔
آیت اللہ ہاشمی شاہرودی نے کہا کہ عالمی سامراج اور اس کے اتحادی انسانی حقوق اور آزادی کے نام نہاد دعوے کرتے ہیں مگر وہ مظلوم اقوام کے خلاف ظلم و ستم روکنے کے لئے نہ کچھ کرتے ہیں اور صہیونیوں کی پشت پناہی کرتے ہیں جو فلسطین کے نہتے بچوں کا قتل عالم اور امت مسلمہ کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔انہوں نے عالم اسلام کے جید علما بالخصوص اسلامی حکمرانوں پر زور دیا کہ وحدت اور اجتماعی تعاون کے ذریعے امت مسلمہ کے حقوق کا دفاع بالخصوص میانمار میں مسلمانوں کو درپیش انسانیت سوز مظالم کی روک تھام کے لئے قدم بڑھائیں۔
تفصیلات کے مطابق، گزشتہ دنوں سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ریاست فورسز اور انتہاپسندوں عناصر نے کارروائی کرتے ہوئے ریاست رخائن میں مسلمانوں کے ڈھائی ہزار سے زائد گھر جلا دیئے جس کے نتیجے میں تین ہزار مسلمانوں جاں بحق ہوگئے۔اقوام متحدہ کے مطابق، تازہ ترین تشدد کے واقعات کی وجہ سے اب تک 87 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش جا چکے ہیں۔