شام کے صدر بشار اسد نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ساتھ ساتھ سیاسی مذاکرات اور قومی آشتی کی بھی حمایت کرتا ہے۔
شام کے صدر بشار اسد نے دمشق میں شام کے امور میں روسی صدر کے نمائندے الیگزنڈر لاورنتیف سے ملاقات میں کہا ہے کہ شامی حکومت ایک طرف سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو پوری قوت کے ساتھ جاری رکھے گی اور دوسری جانب سیاسی مذاکرات اور قومی آشتی کی بھی حمایت کرے گی تاکہ وہ آئین میں ترمیم اور نئے پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنا سکے۔
شام کے صدر نے کہا کہ دہشت گردی کو نابود کرنے اور شام کو دہشت گردوں سے چھٹکارہ دلانے میں شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کی کامیابیاں بتدریج سیاسی سرگرمیوں کا راستہ ہموار کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام کی حکومت ہر اس سیاسی عمل کا خیر مقدم کرتی ہے کہ جس سے ملک میں خون خرابہ بند اور امن و سلامتی بحال ہو سکے۔
شام کے امور میں روسی صدر کے نمائندے نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ ماسکو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامی حکومت کے لئے اپنی حمایت جاری رکھے گا اور سیاسی عمل کا بھی بھرپور ساتھ دیتا رہے گا۔