صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے تہران اور انقرہ کے درمیان دفاعی تعاون کے فروغ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی امن و استحکام کے لئے ایران اور ترکی اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر 'حسن روحانی' نے گزشتہ روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے ترک چیف آف جنرل سٹاف جنرل 'خلوسی آکار' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اور خطے میں جغرافیائی سرحدوں کی عدم تبدیلی علاقائی امن و استحکام اور باہمی تعاون کے لئے ناگزیر ہے۔
ایران اور ترکی کے درمیان مضبوط تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے صدر روحانی نے مزید کہا کہ ترکی خطے میں ہمارا دوست اور برادر ملک ہے لہذا سیاسی اور اقتصادی تعاون کے علاوہ عسکری اور دفاعی شعبوں میں بھی دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں موجود دہشتگردی، بدامنی اور عدم استحکام ایران اور ترکی کو درپیش مشترکہ خطرات ہیں جن سے نمٹنے کے لئے دوطرفہ تعاون کی توسیع ناگزیر ہے۔
ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے لئے پُرعزم ہیں۔
عراق اور شام کی مرکزی حکومتوں کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ایرانی صدر نے مزید کہا کہ جغرافیائی سرحدوں کی تبدیلی یا عدم استحکام سے خطے میں بدامنی اور عدم استحکام میں مزید اضافہ ہوگا۔
اس ملاقات میں ترکی کے چیف آف جنرل سٹاف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی خطے کے دو طاقتور ملک ہیں جو باہمی تعاون کے ذریعے علاقائی امن و استحکام کےلئے اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
جنرل خلوسی آکار نے کہا کہ ترکی تمام علاقائی ممالک بالخصوص عراق اور شام کی جغرافیائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے علاقائی امن و سلامتی، انسداد دہشتگردی اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے ایران اور ترکی کی مسلح افواج کے درمیان باہمی تعاون کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔