ٹرمپ کا مقصد ایران میں نفسیاتی جنگ شروع کرنا ہے: صدر روحانی
1709
M.U.H
07/08/2018
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران کو مذاکرات کی پیشکش کا مقصد در اصل ایرانی قوم کے خلاف نفسیاتی جنگ شروع کرنا اور امریکی کانگریس کے انتخابات سے فائدہ حاصل کرنا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پیر کی رات براہ راست ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ٹرمپ کا مخاطب ایرانی عوام نہیں کیونکہ وہ عالمی جوہری معاہدے سے علیحدہ ہوگیا اوراس کا مقصد ایرانی عوام کے درمیان نفسیاتی جنگ شروع کرنا ہے۔
ایران کے صدر نے کہا کہ پابندیوں کے ساتھ ایک ہی وقت میں مذاکرات کی تجویز بے معنی ہے اور آج وہ شخص مذاکرات کا دعوی کررہا ہے کہ اس نے خود مذاکرات کی میز کو چھوڑ دیا ہے۔
صدر مملکت نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے بعد امریکہ مشکلات سے دوچار ہوا کہا کہ ٹرمپ نے ایران کو مذاکرات کی پیشکش سے اپنی ساکھ کو بہتر کرنے کی کوشش کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو ایرانی قوم کے دوست کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔
صدر حسن روحانی نے ایرانی قوم کی جانب سے امریکی حکام کے متضاد اقدامات اور بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 40 سال کے تجربے نے دکھا دیا کہ امریکی حکام، ایرانی قوم کو نقصان پہنچانے کے ہر موقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
صدرمملکت نے کہا کہ جو بھی مذاکرات میں دلچسپی رکھتا ہے اسے جان لیناچاہئیے کہ مذاکرات کیلئے صداقت ضروری ہے لیکن ہمارے مد مقابل وہ ہے جو کسی بھی عالمی معاہدے کی پاسداری نہیں کرتا جس کی مثال پیرس کا تجارتی معاہدہ اور جوہری معاہدہ ہے جس سے امریکہ علیجدہ ہوا اور اس قسم کے شخص کے ساتھ مذاکرات فضول ہیں۔
ایران کے صدر نے تہران کے خلاف امریکہ کے ظالمانہ اور غیر قانونی نئی پابندیوں سے مقابلہ کرنے کیلئے ایرانی حکومت کی پالیسی کی تشریح کرتے ہوئے ایرانی قوم کو یقین دلایا کہ ایران کی حکومت، عدلیہ ، پارلیمنٹ اور ایرانی قوم کے ساتھ اقتصادی مسائل و مشکلات پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ امریکی پابندیوں کو ناکام بنا دے گی۔