صنعا ایرپورٹ کا محاصرہ یمنی قوم کے خلاف جرم کا ارتکاب
1313
M.U.H
26/07/2018
سعودی عرب کے اس اعلان کے بعد کہ عالمی ریڈ کراس کمیٹی کا ایک طیارہ یمن کے صوبے جیزان میں ملک عبداللہ ایئرپورٹ پر اترا ہے یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد یمن میں امن کا قیام نہیں چاہتا۔
المیادین ٹی وی کے حوالے سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے زور دے کر کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی جانب سے صنعا ایئرپورٹ بند کروانا اور اس کا محاصرہ جاری رکھا جانا یمنی قوم کے خلاف دانستہ طور پر جرم کے ارتکاب کے مترادف ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی اتحاد نے دعوی کیا تھا کہ عالمی ریڈکراس کمیٹی سے متعلق ایک طیارے نے، جو جیبوتی جا رہا تھا، صنعا ایئرپورٹ سے پرواز بھرنے کے بعد اچانک اپنا روٹ تبدیل کر دیا۔
یمن سے ہی ایک اور خبر یہ ہے کہ جنوبی سعودی عرب کی سرحدوں پر یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے جوانوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں چار سعودی فوجی ہلاک ہو گئے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسف نے شمال مغربی یمن میں واقع شہر صعدہ کی پانی کی سپلائی لائن پر سعودی اتحاد کے منگل کے روز کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔اقوام متحدہ کے اس ادارے نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ پانی کی سپلائی لائن پر کئے جانے والے اس حملے کے نتیجے میں صعدہ کے دس ہزار شہریوں کو پانی کی شدید قلّت کا سامنا ہو گیا ہے۔
اپریل کے مہینے میں بھی یونیسف نے یمن میں صاف پانی کے فقدان پر اپنی گہری تشویش کا اظہار اور اس سلسلے میں سخت خبردار کیا تھا۔واضح رہے کہ سعودی عرب، امریکہ و برطانیہ کی حمایت سے فوجی اتحاد قائم کر کے مارچ دو ہزار پندرہ سے غریب عرب اسلامی ملک یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے جس میں دسیوں ہزار یمنی عام شہری شہید و زخمی اور لاکھوں دیگر بے گھر ہو چکے ہیں اور اس ملک کی بنیادی تنصیبات بالکل تباہ ہو گئی ہیں اور مکمل محاصرے کی بنا پر اس ملک میں دواؤں اور غذائی اشیا کی شدید قلت ہے۔اس کے باوجود سعودی عرب اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔