حماس کی سیاسی شاخ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے غزہ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مسجدالاقصی ہمیشہ کیلئے اسلامی میراث رہے گی اور غاصب صیہونیوں کا اس میں کوئی حق نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جیل میں پابند سلاسل فلسطینی قیدیوں پر ظلم کا سلسلہ رکنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا وقت نزدیک آگیا ہے۔حماس صدر کا مزید کہنا تھا کہ مزاحمتی تحریک قوم و ملت نیز امت اسلامی اور دنیا بھر کے آزاد ضمیر انسانوں کے لئے باعث فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں باہمی اتحاد کے ساتھ اپنے حقوق کا دفاع کرنا ہوگا اور ہر وہ راہ حل جو ہمارے حقوق اور ہمارے اقدار کے خلاف ہ، کو رد کرنا ہوگا۔انہوں نے "دیوار براق" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ در اصل مسجدالاقصی کا حصہ ہے اور ہم اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔
ہنیہ نے کہا کہ غزہ کی عوام اپنے حق کے لئے سینہ سپر ہے اور تمام تر پابندیوں اور محاصرے کے باوجود جنگ طلب غاصب صیہونیوں کو دھول چٹا دی ہے۔اسماعیل ہنیہ نے اپنی گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم مزاحتی تحریک کی مدد اور ہمراہی نیز القسام بریگیڈ کی حمایت کرنے پر ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔انہوں نے اعتراف کیا کہ ہماری مزاحمت اور قوت و طاقت میں جو اضافہ ہوا ہے اس میں ایران کی حمایت شامل ہے۔