شامی فوج کی سینٹرل کمان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کی فوج اور اس کی اتحادی قوتیں داعش اور جبہت النصرہ سمیت تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ جاری رکھیں گی۔
دمشق میں ایک عسکری ذریعے نے بتایا ہے کہ داعش مخالف امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں نے منگل کی شام پانچ بج کر چالیس منٹ پر جنوبی شام میں اردن کی سرحد کے قریب واقع علاقے شحیمہ میں شامی فوج کے ایک اڈے کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا جس میں متعدد فوجی شہید اور زخمی ہو گئے۔
مذکورہ فوجی ذریعے کا کہنا تھا کہ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب شامی فوج کے جوان اس علاقے میں داعش کے خلاف محاذ پر پیش قدمی کر رہے تھے اس سے پتہ چلتا کہ امریکہ اور اس کی سرکردگی میں قائم اتحاد بدستور داعش اور دیگر دہشت گردوں کی حمایت کر رہا ہے۔روس کے دفاعی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین فرانس کلنٹسیوچ نے کہا ہے کہ ان کا ملک بہت جلد شامی فوج کے خلاف امریکی اتحاد کے حملوں کا جائزہ لینے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرے گا۔انہوں نے کہا کہ شامی فوج پر امریکی اتحاد کے حملے، شام کی جھڑپوں میں اس کی براہ راست مداخلت اور کھلی دشمنی کا ثبوت ہیں۔امریکی فوج نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کی سرکردگی میں قائم اتحاد نے، شام کے سرحدی علاقے شحیمہ میں شامی حکومت کی وفادار فوج کے اڈے پر بمباری کی ہے۔امریکی اتحاد نے اس سے پہلے اٹھارہ مئی کو بھی جنوبی شام کے صحرائی علاقے میں شامی فوج کے ایک کنوائے کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا تھا جس میں متعدد شامی فوی مارے گئے تھے۔