امریکہ سے کسی بھی سطح پر مذاکرات نہیں ہوں گے: ایرانی سپریم لیڈر
3290
m.u.h
17/09/2019
سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کا مقصد ایران کے خلاف ایک چال ہے لہذا ان کے ساتھ کسی بھی سطح پر مذاکرات نہیں ہوں گے.
انہوں نے مزید فرمایا کہ امریکہ کی مذاکراتی پیشکش ایران پر اپنی خواہشات مسلط کرنا ہے اور ایران سے متعلق زیادہ سے زیادہ دباو کی پالیسی کو کامیاب ظاہر کرنا ہے.
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکہ کی جانب سے ایران کے ساتھ مذاکرات کی تجاویز کے مقاصد کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ سب جاں لیں اور ہوشیار رہیں کہ یہ ایک چال ہے.
انہوں نے اجنبیوں پر امید نہیں کرنے پر زور دیا اور فرمایا کہ اس بات کا مطلب دوسری حکومتوں کے ساتھ تعلقات کو خاتمہ کرنا نہیں، ہم مذاکرات، ملاقات اور گفتگو کے ساتھ مخالف نہیں مگر ملکی امور میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے اور ملکی مسائل کا حل ملک کے اندر ہی ہے۔
قائد اسلامی انقلاب نے فرمایا کہ ایک امریکی اہلکار کے حالیہ بیانات جنہوں نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہئیے اور ایران ہمارے مطالبات کو پورا کرے، کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ وہ ان ممالک جو امریکہ کے لئے دودھ دینے والے گائے کی طرح ہیں، کے ساتھ ایسے مذاکرات کریں.
قائد انقلاب نے فرمایا کہ اگر امریکہ اپنی باتیں واپس لے، توبہ کرے اور جوہری معاہدے میں واپس آئے تب اس معاہدے کے باقی رکن ممالک کی موجودگی جو ایران سے بات چیت کرتے ہیں، اس میں امریکہ بھی شریک ہوسکتا ہے دوسری صورت میں ایرانی حکام اور امریکیوں کے درمیان نہ نیو یارک اور نہ ہی کسی اور جگہ کسی بھی سطح پر مذاکرات نہیں ہوں گے.