اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے: ہیومن رائٹس واچ
1454
M.U.H
14/06/2018
ہیومن رائٹس واچ نے غزہ میں میں احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی اقدامات کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ دوسری جانب غرب اردن میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔
العربی جدید ویب سائٹ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف مسلسل ہلاکت خیز اقدامات، جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلوں کی جان کے کسی خطر کے بغیر، صیہونی فوجیوں کے ہلاکت خیز اقدامات کے نتیجے میں لاتعداد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو اس صورت حال کے خاتمے کے لیے آگے آنا چاہئے جس کے تحت صیہونی حکومت اپنے فوجیوں کے اقدامات کی توجیہ کے لیے من گھڑت رپورٹیں پیش کرتی ہے اور امریکہ ویٹو کے استعمال کے ذریعے اسرائیل کے خلاف کسی بھی تادیبی کاروائی کا راستہ بند کر دیتا ہے۔
دوسری جانب غرب اردن میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے غرب اردن کے رام اللہ کے قریب واقع الامعری کیمپ پر حملہ کیا جس کے دوران انہیں فلسطینیوں کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
صیہونی فوجیوں نے نہتے فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں اور آنسوگیس کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم پانچ فلسطینی شدید زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی اخبار نے لکھا ہے کہ فلسطینیوں نے پتنگوں کے ذریعے صیہونی بستیوں میں کئی مقامات کو نذر آتش کر دیا۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے جواب میں فلسطینیوں نے آتشگیر مادے سے لیس پتنگوں کے ذریعے اسرائیل پرحملے شروع کردیئے ہیں۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ صیہونی حکومت ایک بار پھر عالمی قوانین کو پامال کرتے ہوئے غرب اردن میں نئی کالونیوں کی تعمیر کا ارادہ رکھتی ہے۔
اسرائیلی اخبار آہارٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے غرب اردن کے علاقے بیت سوریک پر قبضے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ صیہونی بستیوں کو مزید توسیع دی جا سکے۔ اس منصوبے کے تحت بیت سوریک میں صیہونی دراندازوں کے لیے مزید دو سو نوے رہائشی یونٹ قائم کیے جائیں گے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تئیس دسمبر دو ہزار سولہ کو ایک قرارداد کے ذریعے غرب میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔