ایران کے میزائلی پروگرام پر مذاکرات کی گنجایش نہیں:جنرل سلامی
1521
M.U.H
31/05/2018
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایران کی میزائل توانائی پر کسی سے بھی بات نہیں کی جائے گی۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر بریگیڈیر سلامی نے ایران کے میزائل پروگرام میں ترقی پیشرفت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی میزائل توانائی پر کسی سے بھی بات نہیں ہو سکتی اور کوئی بھی ہمیں اپنی دفاعی توانائیوں سے محروم نہیں کر سکتا۔
بریگیڈیر سلامی نے تہران میں اپنے ایک بیان میں ایران کی میزائل توانائی اور پیشرفت کی روک تھام کے تعلق سے امریکی وزیر خارجہ کے حالیہ بیان کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ اس موضوع پر کسی سے بھی بات نہیں ہو سکتی اور ہم اپنے میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے کے لئے پوری طرح پرعزم ہیں۔
سپاہ پاسداران کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا کہ ہم آج اپنی دفاعی طاقت کے لحاظ سے اس منزل پر پہنچ گئے ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ اپنے ظالمانہ مطالبات میں کہتے ہیں کہ ایران کو چاہئے کہ وہ اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کی ترقی وپیشرفت کا عمل روک دے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکا خود یہ کام نہیں کر سکتا- بریگیڈیر سلامی نے علاقے کے ملکوں میں ایران کی مداخلت کے بارے میں امریکی حکام کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران علاقے میں اپنی موجودگی اور اثر و رسوخ کو کم یا ختم نہیں کرے گا کیونکہ ایران کی یہ موجودگی فیزیکلی نہیں ہے بلکہ یہ اسلام کا نظریہ و عقیدہ اور اسلامی منطق ہے جو علاقے کے ملکوں میں اپنا اثر دکھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہران سے مغرب کی دشمنی کی وجہ یہ ہے کہ ایران مختلف میدانوں میں ترقی وپیشرفت کر رہا ہے اور علاقے کے ملکوں کے لئے رول ماڈل بنتا جا رہا ہے۔
سپاہ پاسداران کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی حکام کی دھمکیوں اور ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کے اقدام کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا مقصد ایران پر دباؤ ڈالنا تھا لیکن گذشتہ چالیس برسوں کے تجربات نے ثابت کر دیا ہے کہ ایران کے عوام کبھی بھی اس قسم کی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوئے ہیں۔